caliph-Hazrat Abu Bakar Siddique’s Decisions

خلیفہ(caliph)اول حضرت ابوبکر صدیق کے فیصلے

Decisions of caliph Hazrat Abu Bakar Siddique 
 
تعارف
 
 
جلیل القدر صحابی یار غار بارگاہ نبوت سے صدیق کا لقب ملا ۔خلیفہ(Caliph) اول اصل نام عبد الکعبہ تھا. حلقہ بگوش اسلام ہونے کے بعد نام عبد اللہ رکھا اور ابو بکر کنیت ہے۔آپکو  مردوں میں سب سے پہلے اسلام قبول کرنے کا اعزاز حاصل ہے آپکا دور خلافت دو برس چھ ماہ دس دن پر مشتمل  ہے۔
 
عاصم بن عمرؓ اور والدہ
سعید بن منصور نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ ایک مرتبہ عاصم بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی ان کی والدہ سے کچھ ان بن ہو گئی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کو جب اس بات کا علم ہوا تو آپ کو کہا تمہاری والدہ کے پسینہ کی خوشبو اور ان کی عنایتوں کی وجہ سے تم کو یہ برتری اور عزت ملی ہے اور وہ تم سے بہتر ہیں۔
باپ اور بیٹا
ایک دفعہ ایک شخص حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا کہ میرے والد مجھ سے خفا ہیں اور میرا تمام مال لے کر کر مجھے محتاج بنانا چاہتے ہیں یہ سن کر آپ نے اس شخص کے باپ سے کہا کہ تم اپنے بیٹے سے اس قدر مال لے لوجتنے مال کی تم کو ضرورت ہے ۔اس نے کہا اے خلیفہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نہیں ہے کہ تو اور تیرا مال سب تیرے لئے باپ کا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں بلکہ اس سے مراد نفقہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:       (Decisions of caliph Hazrat Ali(R.A
دادی اور ورثہ
ائمہ اربعہؓ نے قبیصہ ؓکے حوالے سے لکھا ہے ہے کہ ایک شخص کی دادی اپنا ترک اور ورثاء طلب کرنے کے لیے دربار خلافت میں حاضر ہوئی۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ نے اس سے کہا کہ قرآن اور حدیث شریف میں تمہارا کوئی حصہ مقرر نہیں ہے  تو تم جاؤ اور پھر آنا تاکہ لوگوں سے معلومات حاصل کرکے تمہارا فیصلہ کرسکوں۔خلیفہ (Caliph)ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے لوگوں سے اس قسم کی حدیث دریافت کیں جس سے دادی کا حصہ اور مطلوبہ ہدف ثابت ہو۔ مغیرہ بن شعبہ نے کہا کہ میری موجودگی میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دادی کا چھٹا حصہ دلوایا تھا۔یہ سن کر آپ نے فرمایا کیا تمہارے ساتھ اس وقت کوئی اور بھی تھا؟ تب محمد بن مسلمہ نے اٹھ کر کہا جی ہاںمیں ساتھ تھا۔ اسکے بعد آپﷺ  نے دادی کو چھٹا حصہ دیے جانے کا حکم صادر فرمایا۔