Decisions of Hazrat Abu Bakar Siddique

Decisions of Hazrat Abu Bakar Siddique 
 
Decisions of Hazrat Abu Bakar Siddique
 
ایک یمنی چور اور سنا ر
مالک رحمتہ اللہ علیہ نے قاسم بن محمد سے روایت کی ہے ہے کہ ایک یمنی شخص جس کا ایک ہاتھ اور ایک پیر کٹا ہوا تھا تھا حظرت  ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے دولت کدہ پر حاضر ہوا اور شکایت کی کہ یمن کے عامل نے مجھ پر ظلم کیا ہے ۔وہ شخص شب کو کاشانہ صدیق اکبر پر قیام پذیر رہا ہاور تمام رات اس نے عبادت میں گزاری۔ حضرت ابوبکر صدیق نے جب اس چور کی یہ عبادت گزاری دیکھی تو خود پر افسوس کیا اور کہا کے میری رات اس چور کی رات سے اچھی نہ رہی ہیں اتنے میں معلوم ہوا کہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ کی زوجہ محترمہ اسماء بنت عمیسؓ  کا کوئی زیور گم ہوگیا ہے اور وہ مہمان حضرت صدیق اکبر اور دیگر لوگوں کے ساتھ برابر پڑھتا رہا اور اپنے میزبان حضرت صدیق اکبر کے لیے دعائے خیر مانگتا رہا آخر کار بعد تلاش بسیار وہ زیورایک سنُار کے پاس سے برآمد ہوا۔ اور معلوم ہوا کہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ کا یہی مہمان چور اس کو سنار کے پاس جا کر لایا تھا۔ آخرکار اس نے خود چوری کا اقرار کیا یا کسی نے شہادت دی۔آپ نے اس کے بائیں ہاتھ کو کاٹ ڈالنے کا حکم دیا اور فرمایا کہ مجھے اس کی دعا اس کی چوری سے زیادہ مشتاق تھی۔