Decisions of Hazrat Ali R.A

حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے فیصلے کاانوکھا طریقہ

Decisions of Hazrat Ali R.A


روایت ہے  کہ سات آدمی کوفہ سے سفر کو گئے ایک مدت تک غائب ہونے کے بعد واپس آئے ساتویں کی زوجہ نے ان سے اپنے خاوند کے متعلق پوچھا انہوں نے کچھ نہ بتایا اس صورت میں جناب امیر کی خدمت میں حاضر ہوکردہائی دی اور کہا کہ میرے خاوند کو ان لوگوں نے قتل کر دیا ہے میرا انصاف کیا جائے اس پر جناب حضرت علی نے ان کو طلب کیا اور مسجد کے چھ کونوں میں الگ الگ بٹھا دیا اور ہر ایک پر الگ الگ پہرہ دار بٹھا دیا پھر ایک آدمی کو بلا کر  علیحدگی میں پوچھا اس نے انکار کیا آپ نے زور سے تکبیر کا نعرہ لگایا باقی  آدمی سمجھے کہ اس نے سچ بتا دیا ہے اب جھوٹ بولنے کا کوئی فائدہ نہیں تب ہی حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے نعرہ لگایا ہے اس کے بعدہرایک کو بلایا اور اقرار کرالیا ایک آدمی نے کہا کہ کہ باقیوں نے اقرار کیا میں نے نہیں کیا آپ نے فرمایا کہ تمہارے انکار کرنے سے کیا فائدہ تم  پانچ گواہ ہیں کہ تم سب نے مل کر ایک آدمی کو قتل کیا ہے لہذا قتل کا الزام ثابت پر اللہ کا حکم جاری فرمائے.