Decisions of Hazrat Usman R.A

عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اہم فیصلے

Decisions of Hazrat Usman R.A


نظام حکومت
 حضرت عمر کے زمانے میں شام مصر اور ایران فتح ہوچکے تھے اور یہ سب علاقوں میں بڑا اچھاانتظام بھی کردیا تھا حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے صوبوں میں تقسیم کردیا تھا اور ان میں ایک ایک حاکم یاگورنر مقرر کر دیے تھے اس لیے حضرت عثمان کو انتظام کرنے میں زیادہ کام نہ کرنا پڑا بلکہ آپ نے وہی طریقہ پسند کیا جس کو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ جاری کر گئے تھے۔
مجلس شوریٰ
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہرعلاقے کے حکام یا گورنر کی ایک مجلس شوریٰ بنائی  تھی اس میں عام طور پر لوگوں کی تحریر ی رائے لی جاتی تھی  اور ان سے خاص خاص باتوں میںمشورے بھی طلب کئے جاتے  تھے اس طرح اپنے گورنروں کے حالات معلوم کرنے کے لیے آپ ہمیشہ بہت  سے آدمیوں کو وفود کی شکل میں تحقیق کے لیے بھیجتے اگر کسی جگہ سے کوئی شکایت ملتی تو اس کو دور کرتے آپ رضی اللہ تعالی عنہ ذاتی طور پر بہت نرم  دل تھے۔
عام لوگوں کے حالات
  آپ رضی اللہ تعالی عنہ بہت سے کاموں میں درگزرکرنے کے عادی  تھے لیکن پھر بھی ملکی معاملات میں آپ سخت باز پرس  فرماتے اور غلط کام کو درست کرنے کی پوری کوشش فرماتے عام لوگوں کے حالات معلوم کرنے کے لئے آپ نے حضرت محمد بن سلمہ عبداللہ بن عمر اور اسامہ بن زید کو مقرر کیا ہوا  تھا یہ حضرات مختلف علاقوں کا دورہ کرتے اور حالات معلوم کرکے آپ رضی اللہ تعالی عنہ تک پہنچاتے۔