Trojan War – Troy

انسانی تاریخ  میں یو ں تو ہزاروں جنگیں لڑی گیٗ جن میں لاکھوں کی تعداد میں انسان ہلاک ہوے۔ ایسی ہی کچھ جنگیں جو بہت خطرناک طریقے سے لری گیٗ اور جن میں بہت زیادہ خون ریزی کی گیٗ۔ اس سریز میں ہم ایسی ہی کچھ مشہور اور خطرناک جنگوں کے بارے میں بیا ن کرنے جا رہے ہیں ۔ ان تحریروں میں کافی سارے پلیٹ فارمز سے مواد اکھٹا کیا گیا ہے اور پھراردو زبان میں ترجمہ کر کے آپکی خدمت میں پیش کر رہے ہیں تاکہ ہم اسے آسانی سے سمجھ سکیں ۔
ٹرائے کی جنگ
Trojan War
 
Trojan War - Troy
 
ٹروجن جنگ  ، یونانی فوج اور ٹرائے شہر کے درمیان لڑی گیٗ۔ اس جنگ کو یونانیوں کی مشہور جنگ بھی کہا جاتا ہے۔اس جنگ کے مشہور ہونے میں اسکا پس منظر بہت اہم ہے ۔یہ جنگ ایک عورت جسکا نام شہزادی ہیلن ہے کی وجہ سے لڑی گیٗ۔ جدید دنیا میں اس جنگ پر کافی فلمیں بھی ریلیز کی جا چکی ہیں ۔ جدید آثار قدیمہ کی کھدائیوں سے معلوم ہوا ہے کہ ٹرائے 1230 قبل مسیح سے 1180 ق م کے درمیان کسی وقت آتشزدگی سے تباہ ہوا تھا ۔دوسری وجہ یہ خیال کی جاتی ہے کے چونکہ ٹرائےایک دولت ،مند شہر تھا    اور یہ جنگ اس خواہش کے نتیجے میں ہوسکتی ہے کہ یا تو دولت مند شہر کو لوٹ لیا جائے یا ٹرائے کے ڈارینڈیلس کے تجارتی کنٹرول کو ختم کردیا جائے۔
جنگ کے افسانوی بیانات نے اس کی ابتداء ایک سنہری سیب سے کی تھی ،جسے یونانی دیوی ایرس نے   مریمڈن(Myrmidons) کے حکمران پیلیس کی شادی میں آسمان سے پھینکا تھا۔  اُس سیب پر  لکھا ہوا تھا “سب سے صاف دل والے  کے لئے” یہ سیب پارس جو کہ  ٹرائے  کے بادشاہ کا بیٹا تھا ، نے محبت کی دیوی   آفروڈائٹ(Aphrodite) کو تحفے میں دیا   جسکے نتیجے میں نا صرف پارس کو آفروڈائٹ  کی خوشنودی نصیب ہوئی بلکہ ٹرائے شہر کی ایک خوبصورت لڑکی  ہیلن جو سپارٹا کے بادشاہ مینالس(Menelaus) کی بیوی تھی۔ پارس ہیلن کو چھپا کر اپنے ہمراہ   ٹرائے لے گیاجس سے مینالس شدت سے تلملا اُٹھا ۔اس بات کا  بدلہ لینے کیلیے مینالس نے میسینی کے حکمران اگمینون کی قیادت میں ایک  بہت بڑا لشکر ٹرائے کی طرف روانہ کیا۔ جس میں ایک ہزار سے زیادہ بحری جہاز شامل تھے۔اگمینون (Agamemnon)کی فوج میں بہت سے مشہور یونانی ہیرو شامل تھے ، جن میں سب سے زیادہ مشہور افراد اکھی لیس (Achilles) ، پیٹروکلس (Patroclus)، دو ایجیکس ، ٹیوسر ، نیسٹر ، اوڈیسیس(Odysseus) اور ڈیوومیڈس تھے۔ اگمینون یہ بات سے بلکل نا واقف تھا کہ یہ جنگ  دس سال کی طویل مدت تک جاری رہنے والی ہے۔
دسویں سال میں ، اکھی لیس اگمینون سے ناراضگی کی وجہ سے جنگ سے دستبردار ہوگیا۔ اکھی لیس کے دوست پیتروکلس کی اسی جنگ میں موت ہو گیٗ جسکی وجہ سے اکھی لیس بدلہ لینے کی غرض سے واپس جنگ میں آیا اور  اپنے دوست پیٹروکلس کی موت کا بدلہ لینے کے لئے ، اچیلس جنگ میں واپس آیا اور ٹرائے شہزادے اور سب سے بہترین جنگجو  ہیکٹر کو مار ڈالا۔
ٹرائے شہر کو آخرکار غداری نے پکڑ لیا ٹرائے شہر کے لوگ  اپنی عقیدت کے باعث لکڑی کے ایک گھوڑے کو دیوتاوٗں کیطرف سے تحفہ سمجھ کر شہر کے اندر لے آے جو اگمینون کی فوج جان بوجھ کر وہان چھوڑ کر  جنگی چال کے طور پر واپس روانہ ہو گیٗ تھی۔ اس لکڑی کے گھوڑے میں اگمینون کی فوج کے بہت ماہر جنگجو جن میں اکھی لیس بھی شامل تھا موجود تھے۔جیسے ہی وہ لکڑی کا گھوڑا شہر کے اندر داخل ہوا تو رات کی تایکی میں جنگجووں نے باہر نکل کر شہر کا دروازا کھول کر اپنی فوج کو مشعل جلا کر اشارا کر دیا ۔ؔ اس کے بعد یونانیوں نے شہر کو برباد کر کے جلایا۔لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کا قتل عام کیا صرف چند ٹروجن فرار ہوئے ، جن میں سب سے مشہور عینیہ تھا ، جس نے دوسرے زندہ بچ جانے والوں کی راہنمائی  ایک  علاقے تک کی جو آج کل اٹلی ہے۔
یونانی جنگجوؤں کی یونان واپسی نے مہاکاوی نظموں کا حصہ بنے جو انکی شان میں لکھی گیٗ تھیں۔