حضرت علی کے فیصلےاسلامی انصاف




چور کی گواہی

 علی ابن ابی شیبہ نے بحوالہ عطارلکھا ہے کہ حضرت علی کے پاس ایک مرتبہ ایک شخص پر دو شخصوں نے چوری کی گواہی دی آپ نے تفتیش حال فرمائی۔ اور فرمایا کہ میں جھوٹے گواہوں کو سخت سزا دوں گا اور جب کبھی میرے پاس جھوٹے گواہ آئے ہیں میں نے ان کی سخت سزائیں دی ہیں پھر آپ نے ان دو نوں گواہوں کو شہادت کے لیے طلب کیا تو معلوم ہوا وہ پہلے ہی فرار ہوچکے ہیں آپ نے ملزم کو بری کردیا۔
غلام سےقتل
ایک شخص نے اپنے حکم سے ایک شخص کو اپنے ایک غلام کے ہاتھ سے قتل کرادیا۔معاملہ حضرت علی کی خدمت میں لایا گیا۔آپ علی المرتضیٰ نے مقتول کے بدلے آقا کو قتل کرایا جائے کیونکہ غلام تو حکم کا بندہ ہے۔ جوحکم مالک کا مِلا وہ  بجا لایا۔