حضرت علی کے فیصلے-غلام کی شادی

غلام کی شادی
ایک غلام نے اپنے آقا کی بغیر اجازت شادی کرلی۔ آقا بہت ناراض ہوا اور جناب امیر المومنین کے پاس اس غلام کو لے جا کر شکایت کی۔ حضرت علی نے فرمایا اے شخص ان دونوں کے درمیان جدائی کردے اس شخص نے فوراً اپنے غلام سے کہا کہ اپنی بیوی کو طلاق دے دے یہ سن کر حضرت علی نے غلام سے کہا کہ اگر تو چاہتا ہے تو طلاق دے ورنہ مت دے وہ شخص حیران ہوا اور کہا !یا مولا یہ کیا ماجرہ ہے فرمایا جب تو نے غلام سے کہا کہ طلاق دے دے اس سے یہ مطلب نکلا کہ نکاح پر تو راضی تھا اور طلاق نکاح کے بعد ہی ہوتی ہے لہذا اس کا نکاح صحیح ہوا اور غلام کو اختیار ہے کہ طلاق دے یا نہ دے۔