دوستی اور معافی کا جذبہ- urdu kids story

اس پوسٹ کو سوشل میڈیا پر شیئر کریں

دوستی اور معافی کا جذبہ

ایک دفعہ کا زکر ہے  کہ دو دوست صحرا میں سے گزر رہے تھے۔ سفر کے کچھ مقامات کے دوران ان کا جھگڑا ہوا اور ایک دوست نے دوسرے کو چہرے پر تھپڑ مار دیا۔جس کو تھپڑ مارا گیا اُس کو  چوٹ پہنچی لیکن اُس نےکچھ کہے بغیر ریت میں لکھا۔

 

آج میرے سب سے اچھے دوست نے مجھے چہرے پر تھپڑ مارا۔

 

وہ چلتے رہے یہاں تک کہ انہیں نخلستان ملا جہاں انہوں نے نہانے کا فیصلہ کیا۔ جس نے تھپڑ مارا تھا وہ دلدل میں پھنس گیا اور ڈوبنے لگا لیکن دوست نے اسے بچا لیا۔ جب وہ قریب سے ڈوبنے سے بچا تو اس نے ایک پتھر پر لکھا۔

“آج میرے سب سے اچھے دوست نے میری جان بچائی۔”

جس دوست نے تھپڑ مارا تھا اور اپنے بہترین دوست کو بچایا تھا اس نے اس سے پوچھا؟

“میں نے جب تمہیں تھپڑ مار کر  تکلیف دی تو آپ نے ریت میں لکھا اور اب  تم پتھر پر لکھتے ہو  کیوں؟”

دوسرے دوست نے جواب دیا۔جب کوئی ہمیں تکلیف پہنچاتا ہے تو ہمیں اسے ریت میں لکھنا چاہئے جہاں معافی کی ہوائیں اسے مٹا سکتی ہیں۔

 

لیکن جب کوئی ہمارے لئے کوئی اچھا کام کرتا ہے تو ہمیں اسے پتھر پر کندہ کرنا ہوگا جہاں کبھی ہوا اسے مٹا نہیں سکتی۔

کہانی کا اخلاقی سبق

سچے دوست کی ہمیشہ قدر کرنی چا ہئےاور دوسروں کی غلطیوں کو جلد معاف کر دینا چاہیے۔